سابق صدرپرویز مشرف سے متعلق کیسز کی سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے کی، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہرمن اللہ بھی بینچ میں شامل ہیں۔
سپریم کورٹ نے تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد خصوصی عدالت کا پرویز مشرف کے خلاف سزائے موت کا فیصلہ عدم پیروی پر برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف کے ورثا نے متعدد نوٹسز پر بھی کیس کی پیروی نہیں کی، پرویزمشرف کی اپیل مسترد کی جاتی ہے۔
سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ بھی کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ خصوصی عدالت کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ قانون کے منافی تھا۔
خصوصی عدالت نے پرویزمشرف کو 3 نومبر2007کے اقدام پردو ایک سے سزائے موت سنائی تھی،لاہور ہائیکورٹ کے 3 رکنی بینچ نے خصوصی عدالت کے قیامکو غیرقانونی قرار دے کر سزا ختم کر دی تھی، خصوصی عدالت کا قیام کالعدم قرار دینے کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ کےجسٹس مظاہر نقوی نے تحریر کیا تھا۔