بھارتی ریاست مغربی بنگال نے ریپ کرنے والوں کو پھانسی دینے کا قانون منظور کرلیا ۔
بھارتی ریاست مغربی بنگال کی قانون ساز اسمبلی نے اپراجیتا ویمنز اینڈ چائلڈ بل 2024 منظور کیا۔ ہندو قوم پرست بی جے پی اور آل انڈیا ترنمول کانگریس دونوں نے نئے ریاستی قانون کی حمایت کی ہے۔
بنگال اسمبلی نے مختصر بحث کے بعد متفقہ طور پر بل منظور کیا جس کے تحت متاثرہ شخص کی موت یا مستقل معذوری کی صور ت میں ریپ کے مرتکب افراد کی سزائے موت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ریپ کے مرتکب شخص کی پھانسی کی سزا کا قانون ریاستی اسمبلی سے منظور ہوگیا لیکن جسے قانون بننے کے لیے صدر سے منظور ہونا باقی ہے۔
یہ قانون ریپ کی سزا کو کم از کم 10 سال سے بڑھا کر عمر قید یا پھانسی کی سزا بناتا ہے۔
اس بل میں بھارتی شہری تحفظ سنہتا 2023 اور بچوں کے جنسی جرائم سے تحفظ (POCSO) ایکٹ 2012 کے مختلف سیکشنز میں ترامیم کی بھی تجویز دی گئی۔
بل کو منظوری کے لیے پہلے مغربی بنگال کے گورنر اور پھر بھارتی صدر کے پاس بھیجا جائے گا۔
مغربی بنگال ریپ، گینگ ریپ، بچوں کے خلاف جنسی جرائم سے متعلق مرکزی قوانین میں ترمیم کرنے والی بھارت کی پہلی ریاست ہے۔
واضح رہے کہ 9 اگست کو کلکتہ کے آر جی کار اسپتال سے وابستہ ایک ٹرینی خاتون ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا
31 سالہ لیڈی ڈاکٹر کی لاش کلکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج کے کمرے سے ملی تھی اور پوسٹ مارٹم میں خاتون ڈاکٹر سے زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے۔
ڈی این اے اور فارنزک رپورٹ میں ثابت ہوا ہے کہ ٹرینی لیڈی ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور اسے قتل کرنے کی واردات میں صرف مرکزی ملزم سنجے رائے ہی ملوث پایا گیا ہے ۔