میکسیکو نے سفارتخانے میں پولیس کے زبردستی گھسنے اور چھاپے پر احتجاجاً ایکواڈور سے اپنے سفارتی تعلقات معطل کردیئے ہیں۔
ایکواڈور کے دارالحکومت کوئیٹو میں واقع میکسیکو کے سفارتخانے میں اسپیشل فورسز نے چھاپہ مارا جہاں سے ایکواڈور کے سابق نائب صدر جارج گلاس کو گرفتار کیا گیا جو وہاں سیاسی پناہ کے لیے موجود تھے۔
ایکواڈور کے سابق صدر جارج گلاس کو کرپشن کے مقدمات میں دو مرتبہ سزا سنائی گئی ہے جس کے بعد وہ گزشتہ برس دسمبر سے میکسیکو کے سفارتخانے میں موجود تھے۔
ایکواڈور کی اسپیشل فورسز پوری تیاری کے ساتھ جمعہ کی رات سفارتخانے میں داخل ہوئیں اور سابق نائب صدر کو گرفتار کرلیا۔
میکسیکو کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ سفارتخانے نے جارج گلاس کو سیاسی پناہ کی پیشکش کی تھی۔
میکسیکو کی جانب سے جارج گلاس کو ملک سے بحفاظت واپسی کا راستہ دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب میکسیکو کے سفارتخانے میں چھاپے کے کچھ دیر بعد ایکواڈور کے صدارتی دفتر سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہےکہ ایکواڈور ایک خودمختار قوم ہے اور ہم کسی مجرم کو آزاد گھومنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
علاوہ ازیں میکسیکو کے صدر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں سکیورٹی فورسز کے سفارتخانے میں زبردستی گھسنے اور سابق نائب صدر کی گرفتاری کو اپنے ملک کی خودمختاری اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔