امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سرکاری امداد سے چلنے والے خبر رساں ادارے وائس آف امریکہ پر ‘ٹرمپ مخالف’ اور ‘بنیاد پرست’ ہونے کا الزام لگاتے ہوئے اس کی فنڈنگ ختم کرنے کے صدارتی حکمنامے پر دستخط کردیئے ہیں۔
ایجنسی کے ملازمین کو بھیجے گئے سرکاری ای میل میں ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے شناختی کارڈ، پریس پاس اور دیگر سرکاری املاک واپس کریں اور جب تک مزید اطلاع نہ دی جائے، دفاتر میں داخل نہ ہوں۔
خیال رہے کہ صدر کے حکمنامے میں دراصل وائس آف امریکہ کے ماتحت ادارے یو ایس ایجنسی فار گلوبل میڈیا (یو ایس اے جی ایم) کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہ ادارہ ریڈیو فری یورپ اور ریڈیو فری ایشیا کو بھی فنڈ کرتا ہے جنھیں آغاز میں کمیونزم کے خلاف بنایا گیا تھا۔
وائس آف امریکہ کے ڈائریکٹر مائیک ابرامووٹز نے لنکڈان پر اپنے بیان میں کہا کہ عملی طور پر ان کے 1300 صحافیوں، پروڈیوسرز اور اسسٹنٹس کو انتظامی رخصت دے دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ یہ ادارہ کانگریس کے فنڈنگ سے چلتا ہے اور بین الاقوامی نشریاتی نیٹ ورکس کی نگرانی کرتا ہے، جن میں ریڈیو فری یورپ، ریڈیو فری ایشیا، مشرق وسطیٰ براڈکاسٹنگ نیٹ ورکس اور اوپن ٹیکنالوجی فنڈ شامل ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حکم ‘اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ٹیکس ادا کرنے والے اب بنیاد پرست پروپیگنڈے کی زد میں نہیں ہیں۔