امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک سول فراڈ کیس میں ساڑھے 17 کروڑ ڈالر کے ضمانتی بانڈ جمع کرا دیئے ہیں۔
ضمانتی بانڈ کے جمع ہونے کے بعد اب نیویارک کے اٹارنی جنرل لیٹیا جیمز ٹرمپ کی جائیدادوں کو ضبط نہیں کر سکیں گے۔
ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا، یہ مقدمہ نیویارک کے اٹارنی جنرل جیمز کی طرف سے ایک سیاسی انتقامی کارروائی ہے۔
ڈیموکریٹ اٹارنی جرنل نے ٹرمپ کے خلاف سال 2022 میں دھوکہ دہی کا مقدمہ دائر کیا تھا جب کہ نیویارک کی عدالت کے جج جسٹس اینگورون نے 92 صفحات پر مشتمل اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ کس طرح ٹرمپ نے سیاست میں آنے سے ایک دہائی قبل اپنی جائیدادوں کی ویلو کو تبدیل کرنے کی ہدایت کی تھی۔
نیویارک کی ایک عدالت نے 16 فروری کو اپنے ایک فیصلے میں سابق صدر ٹرمپ کو مالی معاملات میں فراڈ کا مرتکب قرار دیا تھا۔
عدالت نے ابتدا میں ٹرمپ کو 454 ملین ڈالر کی ضمانتی رقم جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔
ایک اپیل کورٹ نے 25 مارچ کو عدالت کے جج جسٹس آرتھر اینگورون کے فیصلے کے نفاذ کو اس شرط پر روک دیا تھا کہ ٹرمپ 10 روز کے اندر اندر ایک چھوٹی رقم ادا کریں گے۔