پاکستان کے معاشی حب کراچی میں لوٹ مار کے دوران صرف رمضان میں ہی خاتون سمیت 11 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔
گزشہ روز یکم اپریل کو گلشن معمار اجمیر ٹاور کے قریب ڈاکوؤں نے کار سوار امجد کو مزاحمت کے دوران قتل کردیا۔
گلشن معمار میں موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے بینک سے رقم لےکر جانے والے افراد کو اجمیر ٹاور کے قریب رووکا، لٹیرں نے لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کردی جس سےکار سوار امجد اور امان اللہ زخمی ہوئے، زخمی امجد چند لمحوں میں ہی دم توڑ گیا۔
واضح رہے کہ اسٹریٹ کرمنلز گزشتہ ماہ مارچ کے دوران مجموعی طور پر 17 جب کہ رواں سال 50 شہریوں کو جان سے مار چکے ہیں۔
تین رمضان المبارک بتاریخ 14 مارچ کو پاکستان بازار کے علاقے میں محمد فرحان نامی شہری جاں بحق ہوا، اس کے بعد پانچ رمضان کو ڈاکوؤں نے عیسی نگری اور 6 رمضان کو اسٹیل ٹاؤن میں شہری کو قتل کیا گیا۔
اس کے بعد اکیس مارچ کو ملیر کینٹ کے قریب انجینئیر شعیب شفقت کی جان لی گئی جب کہ اسی روز پاکستان بازار میں اختر مسیح کو قتل کیا گیا، 24 مارچ کو نارتھ کراچی میں ڈاکوؤں نے دکاندار عبدالرحمٰن کو قتل کیا۔
25 مارچ کو سرجانی ٹاؤن میں اسٹریٹ کرمنلز نے ذوہیب کی جان لی
26 مارچ کو اورنگی ٹاؤن قطر اسپتال کے قریب ڈاکوؤں کی فائرنگ کی زد میں آکر خاتون نازیہ جان سے گئی۔
انتیس مارچ کی شب ملینیم مال کے قریب سید علی رہبر کو قتل کیا گیا
30 مارچ کو ایوب گوٹھ میں ڈاکوؤں نے کانجھی نامی شخص کو موت کے گھاٹ اتارا