امریکی حکومت نے کولمبیا یونیورسٹی کی 400 ملین ڈالر کی وفاقی گرانٹ فوری طور پر منسوخ کر دی ہے۔
یہ فیصلہ اس الزام کے بعد کیا گیا ہے کہ یونیورسٹی نے اپنے کیمپس میں یہودی طالبعلموں کے خلاف ہراسانی کو روکا نہیں۔
امریکی حکام کے مطابق کولمبیا یونیورسٹی نے یہودی طلبہ کی شکایات کو نظرانداز کیا اور مسلسل ہراسانی کی اجازت دی، جس کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا۔
امریکی وزارت تعلیم کے سیکریٹری لنڈا میک مک مہان نے کہا کہ یونیورسٹی کو اس رویے کا حساب دینا ہوگا اور اسے یہ دکھانا ہوگا کہ وہ اپنی کمیونٹی کو محفوظ رکھنے کے لیے سنجیدہ ہے۔
وزارت نے اس بات پر زور دیا کہ کسی بھی تعلیمی ادارے کو اپنے طلبہ کی حفاظت کو یقینی بنانا ہوتا ہے اور اس میں کوئی سستی نہیں برتی جانی چاہیے۔
امریکی وزیر تعلیم، لنڈا میک مک مہان نے کہا کہ یہودی طلبہ کو “تشویش، تشدد اور دھمکیوں” کا سامنا کرنا پڑا، اور یونیورسٹی کو اس کا جواب دینا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ ان تعلیمی اداروں کے ساتھ نہیں کھڑا ہو سکتا جو اپنے طلبہ کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہیں
کولمبیا یونیورسٹی کی جانب سے اس فیصلے پر ردعمل میں کہا گیا کہ وہ اس اعلان کا جائزہ لے رہے ہیں اور امریکی حکومت کے ساتھ مل کر اس گرانٹ کی بحالی کے لیے کام کریں گے۔
کولمبیا یونیورسٹی امریکہ کی سب سے قدیم اور معتبر جامعات میں سے ایک ہے، جس کے تقریباً 30,000 طلباء ہیں۔ یونیورسٹی پر الزام ہے کہ گزشتہ سال کے دوران کیمپس میں اسرائیل کے خلاف مظاہروں کے دوران یہودی طلباء کو ہراساں کیا گیا تھا۔