اڈانی گروپ کے چیئرمین اور ہندوستان کے دوسرے امیر ترین شخص گوتم اڈانی نے امریکہ میں لگے الزامات پر پہلی بار خاموشی توڑ دی۔
انھوں نے کہا یہ ہماری ترقی کی قیمت ہے۔
جے پور میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران انھوں نے کہا آپ نے پڑھا ہوگا امریکہ میں ہمیں رشوت دینے کے الزامات کا سامنا ہے، یہ پہلا موقع نہیں، اس طرح کا ہر چیلنج ہمیں مضبوط بناتا ہے۔
گوتم اڈانی نے کہا آج کی دنیا میں منفی حقائق زیادہ تیزی سے پھیلتے ہیں، ہم قانون کے مطابق کام کرتے ہیں، تاہم ان چند سالوں میں ہمیں جن رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا وہ ہماری ترقی کی قیمت ہیں، آپ کے خواب جتنے بڑے ہوں گے، دنیا اتنی ہی زیادہ آپ کی جانچ کرے گی۔
واضح رہے کہ امریکہ میں نیویارک کی ایک عدالت میں گوتم اڈانی سمیت 7 لوگوں پر 265 ملین ڈالر (تقریباً 2250 کروڑ روپے) کی رشوت ستانی اور دھوکا دہی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
ان ساتوں پر الزام تھا کہ انھوں نے 2 بلین ڈالر کے سولر پاور پلانٹس کے منصوبے حاصل کرنے کے لیے حکام کو 265 ملین ڈالر سے زیادہ کی رشوت کی پیشکش کی۔
تاہم اڈانی گروپ نے ان تمام الزامات کو یکسر مسترد کر دیا ہے، کمپنی نے واضح کیا تھا کہ اس کے چیئرمین گوتم اڈانی، ان کے بھتیجے ساگر اڈانی اور جین کے خلاف ایف سی پی اے کے تحت کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا ہے۔