مسلم لیگ ن کے قائد و سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ سمجھنے سے قاصر ہوں مجھے جیل کیوں بھیجا گیا، 1999ء میں بھی صبح ملک کا وزیر اعظم تھا شام کو ہائی جیکر بن گیا، کوشش کی گئی کہ مجھے سزائے موت ہو جائے۔
مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ آئے دن وزیراعظم بدلنے، جیل اور ملک بدری سے ملک کیسے چلے گا۔
سیالکوٹ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا 2017 میں ن لیگ کی اچھی خاصی چلتی ہوئی حکومت کو ختم کیا گیا، اس وقت پاکستان کی معاشی صورتحال ہمسایہ ممالک سے اچھی تھی، ملک خوشحال تھا، روپیہ مضبوط تھا اور مہنگائی نام کی کوئی چیز نہیں تھی۔
نواز شریف کا کہنا تھا ہمارے دور میں لوڈشیڈنگ اور دہشتگردی کا خاتمہ ہو چکا تھا، سی پیک پر کام تیزی سے جاری تھا اور ملک ترقی کر رہا تھا مگر اس وقت ہمارے خلاف سازش کرکے حکومت ختم کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ سازش کے تحت ہماری حکومت کو ختم کر دیا گیا، ہماری حکومت ختم نہ کی جاتی تو آج پاکستان مضبوط ملک ہوتا، ججوں کو کیا ضرورت تھی سازش کا حصہ بن کر ملک پر کلہاڑا چلانے کی؟ الیکشن میں ہیرا پھیری کیوں کی؟ آر ٹی ایس کیوں بند کیا؟ ایسے بندے کو لانے والے اتنے ہی ذمہ دار ہیں جتنا وہ خود ہے، جو 70 سال اس ملک کے ساتھ کیا گیا اللہ نہ کرے کسی اور ملک کے ساتھ ہو۔