امریکی وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ ایران کو یورینیم کی افزودگی اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کی تیاری سے دستبردار ہونا پڑے گا اور اسے اپنی تنصیبات کے امریکی معائنہ کاروں کو اجازت دینی چاہیے۔
فاکس نیوز کو ایک انٹرویو میں امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے کہا، ’ ایران کو دہشت گردوں کی سرپرستی اور یمن میں حوثیوں کی مدد سے دستبردار ہونا پڑے گا۔
امریکی وزیرخارجہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایران کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں ، جو جوہری ہتھیار لے جانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں، کی تیاری اور یورینیم افزودگی سے بھی باز رہنا ہوگا۔
مارکو روبیو نے کہا کہ ایران کو اپنے جوہری بجلی کے پروگرام کے لیے افزودہ یورینیم درآمد کرنا چاہیے بجائے اس کے کہ وہ کسی بھی سطح پر اس کی افزودگی کرے۔
انہوں نے کہا، ’ اگر آپ کے پاس 3.67 فیصد پر افزودگی کرنے کی صلاحیت ہے، تو 20 فیصد تک پہنچنے میں صرف چند ہفتے لگتے ہیں، پھر 60 فیصد، اور پھر 80 اور 90 فیصد اور یہی شرح ایٹمی ہتھیار کے لیے درکار ہوتی ہے۔’
مارکو روبیو نے یہ بھی کہا کہ ایران کو یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ ( جوہری پرگروام کے ) کسی بھی معائنے کے نظام میں امریکی شامل ہو سکتے ہیں اور معائنہ کاروں کو فوجی تنصیبات سمیت تمام تنصیبات تک رسائی درکار ہوگی۔