بنگلہ دیش میں نوبیل انعام یافتہ محمد یونس کی سربراہی میں قائم عبوری حکومت نے جماعتِ اسلامی پر عائد پابندی ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
بنگلہ دیش کی وزارتِ داخلہ نے بدھ کو جماعتِ اسلامی پر پابندی کے حکم نامے کو منسوخ کیا۔
وزارتِ داخلہ کے حکم نامے کی منسوخی کے بعد جماعتِ اسلامی کو ایک بار پھر سرگرمیاں بحال کرنے کا موقع مل رہا ہے۔ البتہ جماعتِ اسلامی کو انتخابات میں حصہ لینے کے لیے الیکشن کمیشن میں رجسٹریشن کرانی ہو گی۔
جماعتِ اسلامی پر سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کی حکومت میں پابندی عائد کی گئی تھی۔
الیکشن کمیشن نےجماعتِ اسلامی کی رجسٹریشن منسوخ کرتے ہوئے کہا تھا کہ جماعتِ اسلامی کے منشور میں سیکولرازم کی مخالفت کی گئی جو ملک کے آئین کی خلاف ورزی ہے۔ بعد ازاں ہائی کورٹ نے بھی الیکشن کمیشن کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔
شیخ حسینہ رواں ماہ کے آغاز میں پانچ اگست کو مستعفی ہو کر بھارت منتقل ہو گئی تھیں اور اب بھی وہاں کسی محفوظ مقام پر مقیم ہیں۔
شیخ حسینہ نے اپنی وزارتِ عظمیٰ میں جماعتِ اسلامی پر یہ کہہ کر پابندی عائد کی تھی کہ جماعت اسلامی، اس کی طلبہ تنطیم اور اس سے وابستہ دیگر ادارے حکومت کے خلاف جاری احتجاج میں لوگوں کو انتشار پر اکسا رہے ہیں۔