ترک صدر کے خطاب پر سخت ردعمل دیتے ہوئے اسرائیل نے ترکی سے اپنے سفارتی عملے کو واپس طلب کرلیا
اسرائیلی وزیرخارجہ ایلی نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں کہا کہ ترکی کے سنگین بیانات کے پیش نظر وہاں سفارتی نمائندوں کی واپسی کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیل اور ترکی کے درمیان تعلقات کا از سر نو جائزہ لیا جائے گا۔
Given the grave statements coming from Turkey, I have ordered the return of diplomatic representatives there in order to conduct a reevaluation of the relations between Israel and Turkey.
— אלי כהן | Eli Cohen (@elicoh1) October 28, 2023
استنبول میں فلسطین کے حق میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اردگان کا کہنا تھا کہا کہ ہم اسرائیل کو بھی دنیا کے سامنے جنگی مجرم قرار دیں گے، ہم اس کے لیے تیاری کر رہے ہیں۔
ترک صدر نے کہا کہ یوکرین روس جنگ میں مارے جانے والے شہریوں کے لیے مگرمچھ کے آنسو بہانے والے غزہ میں ہزاروں معصوم بچوں کی ہلاکتوں کو خاموشی سے دیکھ رہے ہیں۔
ترک صدرنے کہا کہ کیا مغرب ایک بارپھر صلیب اور ہلال کی جنگ چاہتا ہے، اگر مغرب نے ایسی کوشش کی، تو جان لےکہ یہ قوم ابھی مری نہیں ہے، ترکی کے لوگ ابھی زندہ ہیں۔