چین کی حکومت نے وزیر دفاع ڈونگ جون کے خلاف کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق ڈونگ جون چین کے تیسرے وزیر دفاع ہیں جو کرپشن کے الزامات پر زیر تفتیش آئے ہیں۔
برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز نے کہا ہے کہ ڈونگ کے خلاف تحقیقات فوجی بدعنوانی کے خلاف چینی حکومت کی وسیع تر تحقیقات کا حصہ ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈونگ جون سابق بحری کمانڈر ہیں جن کو گزشتہ سال دسمبر میں لی شنگ فو کی جگہ وزیر دفاع بنایا گیا تھا۔
لی شنگ فو کے پاس یہ وزارت صرف سات ماہ رہی اور ان کو بعدازاں کرپشن ثابت ہونے پر حکمران کمیونسٹ پارٹی سے نکال دیا گیا۔
اگر اس رپورٹ کی تصدیق ہو جاتی ہے تو ڈونگ جون گزشتہ لگ بھگ ایک برس کے عرصے میں کرپشن الزامات کا سامنا کرنے والے تیسرے وزیرِ دفاع ہوں گے۔
بیجنگ نے گزشتہ سال کے دوران مسلح افواج میں مبینہ بدعنوانی کے خلاف کریک ڈاؤن کو مزید گہرا کیا ہے، اس ماہ صدر شی جن پنگ نے فوج میں بدعنوانی کے خاتمے اور اپنی جنگی تیاری کو مضبوط کرنے کا حکم دیا ہے۔
یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب چین کی وزارتِ دفاع نے جمعرات کو تصدیق کی کہ سینٹرل ملٹری کمیشن کے رُکن ایڈمرل میاؤ ہوا کو ‘ڈسپلن کی سنگین خلاف ورزی’ کے الزامات پر ہٹا دیا گیا ہے۔
ایک برس کے دوران فوج اور دفاعی اداروں سے منسلک افراد اس مہم کا نشانہ بنتے رہے ہیں۔
اس دوران لگ 20 فوجی اور دفاعی عہدے داروں کو اُن کے عہدوں سے ہٹایا جا چکا ہے جن میں ڈونگ جون کے دو پیش رو بھی شامل ہیں۔
سابق وزرائے دفاع وی فینگے اور لی شانگ فو کو کرپشن الزامات کے بعد کمیونسٹ پارٹی آف چائنا سے بھی نکال دیا گیا تھا۔