ٹرمپ انتظامیہ کے آنے سے پہلے جوبائیڈن انتظامیہ نے ایک بار پھر اسرائیل کو اسلحہ فراہمی کے منصوبے کی تیاری شروع کردی ہے۔
اس حوالے سے 680 ملین ڈالر کی مالیت کا ایک اسلحہ پیکج اسرائیل کو فروخت کرنے کیلئے تیار کیا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق پیکج میں ہزاروں ڈائریکٹ اٹیک گولہ بارودی کٹس اور سینکڑوں چھوٹے بم شامل ہیں، اس اسلحہ پیکج کا پہلا جائزہ ستمبر میں کانگریس کی کمیٹیوں کی سطح پر لیا گیا تھا۔
یاد رہے اگست کے دوران اسرائیل کولڑاکا طیارے اور دیگر فوجی ساز و سامان دیا گیا، یہ فیصلہ 20 ارب ڈالر کی اسرائیل کو اسلحہ فروخت کے بعد کیا گیا ہے۔
جون میں ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ واشنگٹن نے اکتوبر 2023 میں غزہ جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیل کو 10 ہزار سے زیادہ انتہائی تباہ کن 2000 پاؤنڈ بم اور ہزاروں ہیل فائر میزائل دے چکا ہے۔
یہ پیشرفت اسرائیل اور لبنان کے حالیہ جنگ بندی کے اعلان اور غزہ میں جنگ بندی کی کوششیں تیز کرنے کے عندیہ کے بعد سامنے آئی ہے۔
غزہ جہاں اب تک اسرائیلی فوج 70 فیصد عورتوں اور بچوں کے ساتھ 44ہزار سے زائد فلسطینیوں کوہلاک کر چکی ہے اور اب بھی اسرائیلی جنگ جاری ہے۔