پاکستان کے نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ عدلیہ پر حملے ہوں تو ہم چپ نہیں بیٹھ سکتے۔
نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے ڈی جی ایف آئی اے کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پرعدلیہ مخالف مہم کی تحقیقات قانون کے مطابق ہوئی اور ایف آئی اے قانون کے مطابق کام کر رہا ہے۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہاکہ عدلیہ کے خلاف مہم کے خلاف جے آئی ٹی بنائی گئی، 100 کے قریب انکوائریز ہوچکی ہیں، ہم آئین اورعدالتوں کا احترام کرتے ہیں، اب تک کی کارروائی قانون کے مطابق ہوئی، تنقید کو تہذیب کے دائرے میں رکھیں۔
نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ بہتان تراشی اور تذلیل سے اجتناب کرنا چاہئے، جے آئی ٹی اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے، قانون سازی پارلیمان کا اختیار ہے، کسی کو نوٹس دینا متعلقہ اداروں کا اختیار ہے۔
ایف آئی اے نے عدلیہ کے فیصلوں پر تنقید کرنے والے درجنوں صحافیوں کو نوٹسز بھجوائے تھے
چیف جسٹس پاکستان اور ریاستی اداروں کیخلاف سوشل میڈیا کیمپین؛ جے آئی ٹی کی کاروائی۔۔
اب تک 115 انکوائریاں اور 65 نوٹسز دیے جا چکے ہیں FIA کیطرف سے؛ اُن افراد کو جو سوشل میڈیا پر چیف جسٹس پاکستان اور ریاستی اداروں کیخلاف جھوٹے، بےبنیاد، لغو اور ہتک آمیز کیمپین میں ملوث پائے گئی۔… pic.twitter.com/GU2YMMLsK8
— Gharidah Farooqi (@GFarooqi) January 27, 2024
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ہفتے کو پریس ایسوسی آف سپریم کورٹ (پاس) اور ہائی کورٹ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے ایک اعلامیے کا نوٹس لیا ہے جس میں دونوں تنظیموں نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی طرف سے درجنوں صحافیوں کو نوٹسز بھجوانے پر اظہار تشویش کیا گیا تھا۔
ایف آئی اے نے سوشل میڈیا پر چیف جسٹس اور ریاستی اداروں کے خلاف ’توہین آمیز اور غلط معلومات کی تشہیر‘ کرنے پر 65 افراد کو نوٹسز بھیجے ہیں، جن میں شامل 47 صحافیوں اور یوٹیوبرز کو 30 اور 31 جنوری کو طلب کیا گیا ہے۔