امریکی وفاقی تحقیقاتی ادارے ”ایف بی آئی“ نے ورجینیا میں تاریخی کارروائی کرتے ہوئے 150 سے زائد پائپ بم اور دھماکہ خیز آلات برآمد کرلیا۔
امریکی ریاست ورجینیا کے آئل آف وائٹ کاؤنٹی میں فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے ایک کارروائی کے دوران 150 سے زائد پائپ بم اور دھماکہ خیز مواد دریافت کیا
ایف بی آئی کی جانب سے اپنی تاریخ میں پکڑا جانے والا سب سے بڑا ذخیرہ بتایا جارہا ہے
ایف بی آئی کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی دستاویزات کے مطابق ایجنسی کے ایجنٹس کو یہ گولہ بارود 17 دسمبر کو اُس وقت ملا جب وہ 36 سالہ بارڈ سپافورڈ نامی شخص کے گھر کی تلاشی لے رہے تھے۔
بارڈ سپافورڈ کے پڑوسی نے حکام کو اطلاع دی تھی کہ ان کا پڑوسی بڑے پیمانے پر اسلحہ اور گولہ بارود جمع کر رہا ہے جس میں گھریلو ساختہ ہتھیار بھی شامل ہو سکتے ہیں۔
شہری کی شکایت پر ایف بی آئی کے اہلکار بارڈ سپافورڈ کے گھر کی تلاشی کے لیے پہنچے۔
بارڈ سپافورڈ کے پاس لگ بھگ 20 ایکڑ زرعی زمین ہے جہاں سے ایف آئی ایجنٹوں نے گولہ بارود برآمد کرتے ہوئے اسے حراست میں لیا۔
پراسیکیوٹر کے مطابق بارڈ سپافورڈ کے کھیت سے برآمد ہونے والے 150 بم پائپوں کے ذریعے بنائے گئے ہیں۔ ان پائپ بموں پر انہوں نے ’مہلک‘ کا لیبل بھی لگایا ہوا تھا جب کہ ان میں سے بعض کو اس طرح ترتیب دیا گیا تھا کہ انہیں جسم پر پہنا جا سکتا تھا۔
پراسیکیوٹر کے مطابق ملزم نے ایک برتن میں انتہائی دھماکہ خیز مواد کھانے پینے کی اشیا کے ساتھ رکھا ہوا تھا جس پر ’ہاتھ نہ لگائیں‘ کا لیبل لگایا گیا تھا۔
ان کے بقول زیادہ تر دھماکہ خیز مواد یا بم کسی حفاظتی اقدام کے بغیر رکھے گئے تھے۔
واضح رہے کہ بارڈ سپافورڈ کے خلاف 2023 کے آغاز میں تحقیقات کا آغاز ہوا تھا۔ البتہ ان کی گرفتاری گزشتہ ماہ عمل میں آئی۔
پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ ملزم معاشرے کے لیے انتہائی خطرناک ہے اس لیے اسے حراست میں رکھا جائے۔
پراسیکیوٹر کے مطابق دھماکہ خیز مواد پھٹنے کی وجہ سے ملزم اپنی ایک انگلی بھی کھو چکا ہے۔