امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) میں تعینات امریکہ کی اعلیٰ فوجی افسر وائس ایڈمرل شوشنا چیٹ فیلڈ کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا ہے
وائس ایڈمرل شوشنا چیٹ فیلڈ کی برطرفی کو ٹرمپ انتظامیہ کے ہاتھوں اعلیٰ افسران کی برطرفی کے سلسلے کی کڑی قرار دیا جارہا ہے، جو کہ سینئر امریکی فوجی قیادت کی ایک غیر معمولی تبدیلی کا حصہ ہے۔
پینٹاگون کے ترجمان شان پارنیل نے ایک بیان میں کہا کہ ہیگسیتھ نے چیٹ فیلڈ کو نیٹو کی فوجی کمیٹی میں امریکی نمائندے کے عہدے سے ہٹا دیا ہے کیونکہ ان کی قیادت کرنے کی صلاحیت پر اعتماد ختم ہو گیا ہے۔
نیٹو بائیو گرافی کے مطابق چیٹ فیلڈ ایک تربیت یافتہ ہیلی کاپٹر پائلٹ ہیں جو اس سے قبل بحرالکاہل اور خلیج میں کیریئر اسٹرائیک گروپ اور ایمفیبیئس ریڈی گروپ آپریشنز میں خدمات انجام دے چکی ہیں۔
وہ یورپ کے لیے سپریم اتحادی کمانڈر کی سینئر فوجی معاون بھی تھیں، انہوں نے نیٹو کی فوجی کمیٹی میں نائب امریکی فوجی نمائندے کے طور پر خدمات انجام دیں اور دیگر عہدوں کے علاوہ امریکی ایئر فورس اکیڈمی میں پولیٹیکل سائنس بھی پڑھاتی تھیں۔
وائس ایڈمرل چیٹ فیلڈ نیٹو ملٹری کمیٹی میں امریکی نمائندے تھے۔ یہ کمیٹی نیٹو کے دو سینئر ترین فوجی رہنماؤں کو مشورہ دیتی ہے اور طویل مدتی حکمت عملی بنانے میں مدد کرتی ہے۔
امریکی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ چیٹ فیلڈ کے مستعفی ہونے کے بعد اب بریگیڈیئر جنرل شان فلن عارضی طور پر یہ ذمہ داری سنبھالیں گے۔
چیٹ فیلڈ اس سے قبل رہوڈ آئی لینڈ میں امریکی نیول وار کالج کی پہلی خاتون سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں۔
صدر ٹرمپ نے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے بار بار نیٹو کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ یورپ اپنے دفاع کی زیادہ ذمہ داری قبول کرے۔
گزشتہ ہفتے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قومی سلامتی کے متعدد اہلکاروں کو برطرف کر دیا تھا، جن میں این ایس اے اور سائبر کمانڈ کے سربراہ جنرل ٹموتھی ہوگ بھی شامل تھے۔