ایشیائی ترقیاتی بینک نے عمر رسیدہ آبادی سے متعلق ایشین ڈیولپمنٹ پالیسی رپورٹ جاری کردی۔
ایشیائی ترقیاتی بینک نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ترقی پذیر ایشیائی ممالک میں معمر افراد کو کم پنشن، صحت اور سماجی تنہائی کے چیلنجز کا سامنا ہے جب کہ ترقی پذیر ایشیائی ممالک عمر رسیدہ آبادی کے چیلنجز کے لیے تیار نہیں۔
اے ڈی بی کی رپورٹ کے مطابق ترقی پذیر ایشیائی اور پیسیفک ممالک میں بزرگ افراد تیزی سے بڑھ رہے ہیں، اگلے 26 سالوں میں بزرگ افراد کی تعداد میں دُگنا اضافہ ہو جائے گا، 2050 تک 60 سال سے زائد عمر کے افراد کی تعداد 1.2 ارب ہو جائے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طویل عمریں خطے کی ترقی کی کامیابی کی عکاسی کرتی ہیں۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ میں تجویز دی گئی ہےکہ بزرگ افراد کی دیکھ بھال کے لیے حکومتوں کو پالیسیاں بنانا ہوں گی، ان ممالک میں 40 فیصد بزرگ افراد کے پاس پنشن تک رسائی نہیں جب کہ بزرگ افراد کے پاس ریٹائرمنٹ کے بعد بھی کام کے سوا کوئی چارہ نہیں بچتا۔
رپورٹ کے مطابق کام کرنے والے 94 فیصد بزرگ افراد غیر رسمی شعبے میں کام کرتے ہیں اور ان شعبوں میں بزرگ افراد کو لیبر پروٹیکشن یا پنشن کے فوائد نہیں ملتے، 60 فیصد برزگ افراد باقاعدہ طبی معائنہ نہیں کراتے اور 31 فیصد بزرگ بیماری اور سماجی تنہائی کا شکار رہتے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہےکہ ایشیائی ممالک میں بزرگ خواتین کو بزرگ مردوں کی نسبت زیادہ چیلنجز کا سامنا ہے، بوڑھی خواتین میں ڈپریشن سے لے کر ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کا امکان ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ میں یہ بھی تجویز دی گئی کہ بزرگ افراد کے لیے ہیلتھ انشورنس اور پنشن پالیسیاں بنائی جائیں۔