سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک اسرائیل کے ساتھ مملکت کے سفارتی تعلقات قائم نہیں کیے جائیں گے۔
محمد بن سلمان نے شوریٰ کونسل سے خطاب کے دوران فلسطینی عوام کے خلاف ’اسرائیلی قبضے کے جرائم‘ کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
انہوں نے کہا ایک آزاد فلسطینی ریاست جس کا دارالحکومت ہو مقبوضہ بیت المقدس، کے قیام کے لیے اپنی انتھک محنت سے پیچھے نہیں ہٹیں گے
محمد بن سلمان نے ان ممالک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے فلسطینی ریاست کو بین الاقوامی قانونی حیثیت کے طور پر تسلیم کیا اور دیگر ممالک پر زور دیا کہ وہ بھی اسی طرح کے اقدامات اٹھائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یمن، سوڈان، لیبیا اور یوکرین کے بحرانوں کے سیاسی حل تک پہنچنے کی کوششیں کرکے علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی اور امن کو بڑھانا چاہتے ہیں۔
مملکت کی ملکی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے ولی عہد نے کہا کہ سعودی وژن 2030 کے تحت حاصل کی گئی کوئی بھی کامیابی قوم کے لیے ترقی، شہریوں کے لیے فائدہ اور آنے والی نسلوں کے لیے اتار چڑھاؤ اور تبدیلیوں سے استثنیٰ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم اپنے اہداف کے حصول کے لیے سفر جاری رکھنے کے لیے امید اور اعتماد کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، ایک جامع اور مربوط نقطہ نظر کے مطابق جو محتاط جائزے اور ترجیحات پر مبنی ہے۔‘
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی متعدد سعودی وزرا اور حکام فلسطینی ریاست کے قیام تک اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے سے انکار کر چکے ہیں۔