Thursday, December 5, 2024, 5:25 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » بھارت کا کینیڈا پر سفارتی عملے کی ‘جاسوسی’ کا الزام

بھارت کا کینیڈا پر سفارتی عملے کی ‘جاسوسی’ کا الزام

امیت شاہ پر عائد کردہ الزامات بے بنیاد ہیں

by NWMNewsDesk
0 comment

بھارت نے نئی دہلی میں تعینات کینیڈا کے سفارت کار کو طلب کرتے ہوئے کینیڈین وزیر کے حالیہ الزامات پر احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔ ساتھ ہی یہ الزام عائد کیا ہے کہ اوٹاوا کی حکومت بھارتی سفیروں کی جاسوسی کر رہی ہے۔

کینیڈا کے سینئر وزیر کی جانب سے بھارت کے وزیرِ داخلہ امیت شاہ پر سنگین الزام کے بعد بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ہفتے کو نئی دہلی میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ حکومت نے کینیڈین ہائی کمیشن کے نمائندے کے سامنے امیت شاہ پر عائد الزامات پر شدید احتجاج کیا ہے۔

بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے ہفتے کو پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وزارتِ خارجہ نے کینیڈین حکام کی جانب سے بھارتی سفارتی عملے کی نگرانی کا معاملہ بھی اٹھایا ہے اور کہا ہے کہ کینیڈین حکومت سفارتی عملے کو ہراساں اور خوف زدہ کر رہی ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بعض بھارتی سفارت کاروں نے کینیڈین حکومت کو آگاہ کیا ہے کہ ان کی مسلسل آڈیو اور ویڈیو نگرانی کی جا رہی ہے جب کہ ان کی کمیونی کیشن بھی انٹرسیپٹ کی جا رہی ہے۔ ہم ان اقدامات کو سفارتی اور قونصلر کنونشنز کی خلاف ورزی سمجھتے ہیں۔

banner

ترجمان نے کہا کہ اوٹاوا میں بھارت کے سفارت خانے اور قونصل خانے کا عملہ انتہا پسندی اور تشدد کے ماحول میں کام کر رہا ہے۔ کینیڈین حکومت کا یہ رویہ سفارتی آداب کے خلاف اور صورتِ حال کو مزید خراب کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امیت شاہ پر عائد کردہ الزامات بے بنیاد ہیں۔

واضح رہے کہ امیت شاہ کا شمار بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کے انتہائی قریبی ساتھیوں میں ہوتا ہے اور وہ حکومتی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سرکردہ رہنما بھی ہیں۔

کینیڈا کے نائب وزیرِ خارجہ ڈیوڈ موریسن نے حال ہی میں الزام عائد کیا تھا کہ کینیڈا میں سکھ علیحدگی پسندوں کو نشانہ بنانے کی مہم کے پیچھے بھارتی وزیرِ داخلہ امیت شاہ کا ہاتھ ہے۔

ڈیوڈ موریسن نے یہ بیان گزشتہ ہفتے پارلیمانی پینل کے سامنے پیش ہو کر دیا تھا۔

بھارت کے علیحدگی پسند سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو گزشتہ برس جون میں مسلح افراد نے کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا کے ایک گرودوارے کے باہر قتل کر دیا تھا۔

کینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے گزشتہ سال ستمبر میں اپنے ایک بیان میں بھارت کو اس قتل کا ذمے دار ٹھہرایا تھا جس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوئی تھی۔

بھارت کا یہ مؤقف رہا ہے کہ کینیڈا نے ان الزامات سے متعلق کبھی بھی شواہد پیش نہیں کیے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024