مصر کی جانب سے رفح کی سرحد کھولنے سے انکار کے بعد جنگ زدہ غزہ میں جنوبی اسرائیل کی گزرگاہ سے امدادی سامان ٹرکوں کے ذریعے لایا جا رہا ہے۔
مصر نے غزہ کے ساتھ رفح کی سرحد اسرائیلی فوج کے کنٹرول سنبھالنے کے بعد بند کر دی تھی اور اس وقت تک رفح کراسنگ کھولنے سے انکار کر دیا تھا جب تک اس کا کنٹرول دوبارہ فلسطینیوں کے حوالے نہیں کر دیا جاتا۔
جنوبی اسرائیل سے امدادی ٹرکوں کی آمد کے بعد یہ واضح نہیں ہے کہ سامان غزہ میں فلسطینیوں کو کس طرح پہنچایا جائے گا۔ اسرائیل کے جنوب میں واقع غزہ کے علاقوں میں لڑائی کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
مصر نے رفح کی سرحد بند رکھنے کے ساتھ ساتھ وہاں موجود امدادی سامان کے ٹرکوں کو اسرائیل میں کریم شالوم کراسنگ کی جانب موڑنے پر اتفاق کیا تھا۔
مصر نے امدادی سامان کے ٹرک کریم شالوم کراسنگ کی جانب موڑنے کی حامی امریکہ کے صدر جو بائیڈن کے مصری صدر عبد الفتاح السیسی سے ٹیلی فون پر گفتگو کے بعد بھری تھی۔
واضح رہے کہ کریم شالوم کے قریب واقع رفح میں اسرائیلی فورسز کی حماس کے خلاف کارروائی بھی جاری ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اس نے سینکڑوں ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی ہے۔ مگر اقوامِ متحدہ کی امدادی ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ اس کراسنگ پوائنٹ کے دوسری جانب امداد وصول کرنا انتہائی خطرناک ہے۔
غزہ میں جنگ کے آٹھ ماہ مکمل ہونے والے ہیں جس میں غزہ میں حماس کے زیرِ انتظام محکمۂ صحت کا کہنا ہے کہ 35 ہزار 800 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان اموات میں جنگجوؤں اور عام شہریوں کی تخصیص نہیں کی جاتی۔