امریکی شہر نیو اورلینز میں ڈرائیور نے تیز رفتار ٹرک لوگوں پر چڑھا دی
مقامی حکام کے مطابق واقعہ نیو ایئر ڈے کے موقع پر شہر کے ٹورسٹ ڈسٹرکٹ میں صبح سویرے پیش آیا۔
سٹی ڈیزاسٹر پریپئرڈنیس ایجسنی کے جاری کردہ بیان کے مطابق ڈرائیور نے گاڑی کینال اینڈ بوربرن اسٹریٹ پر موجود لوگوں پر چڑھادی۔
بدھ کو ریاست لوئزیانا کے شہر نیو اورلینز کے مرکزی علاقے فرینچ کوارٹر میں یہ واقعہ نئے سال کے پہلے دن مقامی وقت کے مطابق صبح سویرے پیش آیا جس میں 10 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوئے ہیں۔
یہ واقعہ نیو اورلینز میں نئے سال کے جشن کے اختتام اور کالج فٹ بال کے بڑے ٹورنامنٹ کا کوارٹر فائنل شروع ہونے سے چند گھنٹے پہلے پیش آیا ہے ۔
بعدازاں ڈرائیور نے گاڑی سے اتر کر اسلحہ سے فائرنگ شروع کی جس پر پولیس نے جوابی فائرنگ کی۔
حکام کے مطابق ہجوم پر گاڑی چڑھانے والا مشتبہ شخص پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہو گیا ہے۔
ایک نیوز کانفرنس میں نیو اورلینز کی میئر لاٹوا کینٹرل نے نیو ایئر ڈے پر ہونے والے اس واقعے کو ’’دہشت گرد حملہ‘‘ قرار دیا ہے۔ شہر کی پولیس چیف کا کہنا تھا کہ واضح طور پر گاڑی جان بوجھ کر ہجوم پر چڑھائی گئی ہے۔
ڈنکن نے کہا کہ ایف بی آئی حکام جائے وقوعہ سے ملنے والی ایک دھماکہ خیز ڈیوائس کے بارے میں تحقیقات کر رہے ہیں۔
پولیس کمشنر این کرکپیٹرک نے کہا گاڑی میں سوار شخص نے جان بوجھ کر ہجوم پر گاڑی چڑھائی اور اور وہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو کچلنا چاہتا تھا۔
ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ حملہ آور ڈرائیور پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں فرار کے بعد مارا گیا، حملہ آور نے پولیس پر بھی گولیاں چلائیں جس سے 2 اہلکار زخمی ہوئے۔
تاہم حکام نے گاڑی کے ڈرائیور کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں۔
نیو اورلینز میں ہنگامی حالات سے نمٹنے والے ادارے ’نولا‘ کے مطابق زخمی ہونے والوں کو پانچ مقامی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ کسی بھی قسم کے تشدد کا کوئی جواز نہیں ہے، ہم اپنی قوم کی کسی بھی برادری پر حملہ برداشت نہیں کریں گے۔