ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے مفت بجلی کی سہولت فوری طور پرختم کرنے کی سفارش کی تھی اور مفت بجلی کی سہولت کی جگہ رقم ادا کرنے کی تجویزدی تھی۔
وزیراعظم کو مفت بجلی پر پیش کی گئی رپورٹ میں اہم انکشافات ہوئے ہیں، رپورٹ کے مطابق ہر ماہ بچ جانے والے یونٹس اگلے مہینوں میں ایڈجسٹ کرنے کی نوازش جاری ہے اور بیشترملازمین و افسران مفت یونٹس پڑوسیوں کو فروخت کردیتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 10تقسیم کار اور 4 جنریشن کمپنیوں کے افسران و ملازمین مفت بجلی حاصل کر رہے ہیں، این ٹی ڈی سی اور واپڈا کے افسران و ملازمین مفت بجلی حاصل کرنے والوں میں شامل ہیں، اس کے علاوہ بل پرنٹ کرنے والی کمپنی پی آئی ٹی سی کے افسران اور ملازمین کو مفت بجلی دی جاتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق سرکاری افسران اور ملازمین کو ریٹائرمنٹ کے بعد بھی مفت بجلی کی سہولت حاصل ہے، مجموعی طور پر ایک لاکھ 89 ہزار ملازمین اور افسران مفت بجلی استعمال کررہےہیں۔