Saturday, May 31, 2025, 3:51 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » ٹرمپ نے ترکیہ پر عائد فوجی پابندیاں نرم کردیں

ٹرمپ نے ترکیہ پر عائد فوجی پابندیاں نرم کردیں

فوجی پابندیوں کے مکمل خاتمے کے منتظر ہیں: ایردوان

by NWMNewsDesk
0 comment

ترک صدر رجب طیب ایردوان نے اعلان کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارت سنبھالنے کے بعد سے ترکیہ نے اپنے فوجی شعبے پر عائد امریکی پابندیوں میں نرمی دیکھی ہے۔

ایردوان نے کہا کہ ہم ان پابندیوں کے مکمل خاتمے کے منتظر ہیں اور اس حوالے سے تیزی سے اقدامات جاری ہیں۔

البانیہ میں یورپی سربراہی اجلاس سے واپسی پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم آسانی سے کہہ سکتے ہیں کہ مخالفین کے خلاف امریکی پابندیوں کے ذریعے مقابلہ کرنے کے قانون میں نرمی آئی ہے۔ ان کا اشارہ امریکی پابندیوں سے متعلق قانون کی طرف تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرے دوست ٹرمپ کے منصب سنبھالنے کے بعد ہم نے ان مسائل پر ایک تعمیری، مخلصانہ اور زیادہ کھلی بات چیت کی ہے، ترکیہ اس سمت میں ہر مثبت قدم کی قدر کرتا ہے۔ میرا خیال ہے کہ ہم ‘مخالفین کے خلاف امریکی پابندیوں کے ذریعے مقابلہ کرنے کے قانون’ سے زیادہ تیزی سے آگے بڑھیں گے۔

banner

ایردوان کا کہنا تھا کہ نیٹو میں اہم اتحادی ہونے کے ناطے ہمارے درمیان دفاع کے شعبے میں کوئی پابندی یا رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ ترکیہ کی شراکت ہمارے خطے اور دنیا میں استحکام کے حصول کے لیے انتہائی اہم ہے۔

واضح رہے کہ مارچ میں ایردوان نے ٹرمپ کے ساتھ ترکیہ کی امریکی ساختہ “ایف-16” لڑاکا طیارے خریدنے اور “ایف-35” لڑاکا طیاروں کی ترقی کے پروگرام میں دوبارہ شامل ہونے کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

2020 میں واشنگٹن نے انقرہ پر روسی ساختہ زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل دفاعی نظام “ایس-400” کی خریداری کی وجہ سے پابندیاں عائد کردی تھیں۔ اس اقدام سے نیٹو کے رکن ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے۔

واشنگٹن نے ترکیہ کو “ایف-35” طیاروں کی فروخت کے پروگرام سے بھی خارج کر دیا تھا اور کہا تھا کہ “ایس-400” نظام روس کو اسٹیلتھ طیارے کی صلاحیتوں کے بارے میں معلومات جمع کرنے کی اجازت دے گا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024