اکستان اور انڈیا نے حالیہ کشیدگی کے دوران سرحدوں پر تعینات کی گئی فوج کو مئی کے آخر تک زمانہ امن والی پوزیشن پر واپس لے جانے پر اتفاق کیا ہے۔
پاکستان کے اہم عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’مئی کے اختتام تک فوج کو کشیدگی سے پہلے والی پوزیشن پر بھیجا جائے گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک نے زیادہ تر لائن آف کنٹرول پر تعینات کی گئی اضافی فوج کی مرحلہ وار واپسی پر اتفاق کیا ہے۔
گذشتہ ہفتے انڈین فوج نے کہا تھا کہ ’دونوں اطراف نے فوری طور پر بارڈرز اور اگلی پوزیشنز سے فوج کی تعداد کم کرنے کے لیے اقدامات کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔‘
پاکستانی عہدیدار نے کہا کہ ’پہلے منصوبہ یہ تھا کہ تمام اقدامات 10 دن کے اندر کیے جائیں لیکن چھوٹے چھوٹے مسائل کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔‘
انڈیا نے کہا ہے کہ وہ منگل سے پاکستان کی سرحد پر جھنڈا اتارنے کی تقریب پھر سے بحال کر رہا ہے جو حالیہ کشیدگی کے بعد وقتی طور پر بند کر دی گئی تھی۔
انڈین بارڈر سکیورٹی فورس نے کہا کہ تقریب کا عوام کے لیے آغاز بدھ سے ہوگا، جبکہ پاکستان کا کہنا ہے کہ اس نے یہ تقریب بند نہیں کی تھی۔
کشمیر پر پاکستان اور انڈیا دعویٰ کرتے ہیں اور 1947 میں آزادی حاصل کرنے کے بعد کئی جنگیں لڑ چکے ہیں۔
انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں مبینہ عسکریت پسندوں کے حملے میں 26 افراد مارے گئے تھے جس کا الزام انڈیا نے پاکستان پر لگا تے ہوئے لاہور سمیت پاکستانی شہروں پر میزائل حملے کیے۔
پاکستان نے 10 مئی کی صبح جوابی حملہ کیا اور میزائل حملے کرنے عالاوہ رافیل سمیت انڈیا کے چھ جنگی طیارے مار گرانے کا دعویٰ کیا۔ اس کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں دونوں ممالک نے جنگ بندی کا اعلان کیا جس پر تاحال عملدرآمد جاری ہے۔