چین میں فلسطینی دھڑوں کے درمیان مصالحتی مذاکرات، الفتح اور حماس سمیت 14 مختلف فلسطینی دھڑوں نے اختلافات ختم کرنے پر اتفاق کرلیا
فلسطینی دھڑے غزہ پر حکومت کے لیے ایک ’عبوری قومی مفاہمتی حکومت‘ کے قیام پر متفق ہوگئے۔
فلسطینی اتحاد کو مضبوط بنانے کے بیجنگ اعلامیے پر دستخط کردیئے جس کے مطابق فلسطین کی بہبود و آزادی کے لیے مل کر کام کرنے کا اعلان کیا گیا۔
یجنگ میں الفتح اور حماس سمیت 14 مختلف سیاسی اور مزاحمتی دھڑوں کے رہنماؤں میں مذاکرات 21 سے 23 جولائی تک جاری رہے۔
چین نے فلسطینی دھڑوں کے درمیان مفاہمتی مذاکرات کی دعوت دی تھی۔ چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے بھی اختتامی تقریب میں شرکت کی۔
خیال رہے کہ فتح اور حماس کے درمیان مسائل پر شدید اختلافات کے نتیجے میں مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ 2007 سے سیاسی طور پر منقسم ہیں۔
تاہم دونوں جماعتوں کے مقاصد ایک جیسے ہیں، جو 1967 کی سرحدوں پر ایک فلسطینی ریاست کی تشکیل ہے، لیکن وہ اسرائیل کے بارے میں اپنے رویے پر منقسم ہیں، الفتح مسلح مزاحمت کے بجائے پرامن مذاکرات کی حامی ہے۔