سزا یافتہ فرانسیسی ریپسٹ ڈومینک پیلیکوٹ کی بیٹی نے اپنے والد کے خلاف جنسی بدسلوکی کا الزام لگاتے ہوئے شکایت درج کروادی۔
ڈومینک پیلیکوٹ درجنوں اجنبیوں سے اپنی بیوی جیزیل پیلیکوٹ کا ریپ کرنے کے جرم میں جیل میں ہے۔
کیرولین ڈیرین نے شکایت میں اپنے والد ڈومینیک پیلیکوٹ پر نشہ آور اشیا دےکر ’جنسی زیادتی‘ کا الزام عائد کیا ہے
انہوں نے کہا کہ جنسی زیادتی کے ’تمام متاثرین کے لیے پیغام‘ کے طور پر قانونی کارروائی کی۔
کیرولین ڈیرین کا کہنا تھا کہ انہیں شبہ ہے کہ ڈومینیک پیلیکوٹ نے ان کے ساتھ بھی بدسلوکی کی تھی، کیونکہ ان کی برہنہ اور بے ہوش تصاویر اس کے جرائم کے تفصیلی ریکارڈ میں ملی تھیں۔
72 سالہ ڈومینک پیلیکوٹ نے ہمیشہ اس بات کی تردید کی ہے کہ اس نے اپنی بیٹی کے ساتھ زیادتی کی ہے۔
کیرولین ڈیرین نے کہا کہ ہاں، اس نے تردید کی ہے، لیکن اس نے کئی بار جھوٹ بھی بولا اور ڈھائی سال کی تفتیش کے دوران مختلف کہانیاں پیش کیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے عدالت میں واضح طور پر دیکھا کہ ڈومینک پیلیکوٹ کسی بھی وقت، جو کچھ ہوا اس کے بارے میں پوری حقیقت بتا سکے۔
واضح رہے کہ 19 دسمبر 2024 کو فرانس کی ایک عدالت نے ڈومینک پیلیکوٹ کو اپنی اہلیہ کو تقریباً ایک دہائی تک بار بار نشہ دینے، ریپ کرنے اور درجنوں اجنبیوں کو گھر بلواکر اپنی اہلیہ سے بے ہوشی کی حالت میں ’ریپ‘ کروانے کا مجرم قرار دیتے ہوئے 20 سال قید کی سزا سنا دی تھی۔
ڈومینک پیلیکوٹ کے ساتھ شریک 50 ملزمان جن پر ’کوما‘ کے دوران جزیل پیلکوٹ کی عصمت دری کا الزام تھا انہیں بھی سزائیں سنائی گئی تھیں، اس انوکھے مقدمے نے دنیا کو حیران کر دیا تھا اور متاثرہ جزیل پیلیکوٹ کو ہمت اور لچک کی علامت بنا دیا تھا۔