سعودی وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ امریکہ اور یوکرین کے درمیان مذاکرات آئندہ ہفتے جدہ میں منعقد ہوں گے۔
سعودی وزارت خارجہ نے جاری بیان میں یوکرین میں دیرپا امن کے حصول کے لیے اپنی کوششوں کا اعادہ کیا۔
سعودی عرب سفارتی حل کی حمایت کرتے ہوئے گزشتہ تین سالوں میں متعدد بار مذاکرات میں مدد فراہم کر چکا ہے اور استحکام کے فروغ اور بات چیت کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔
دوسری جانب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین اور امریکی حکام کے درمیان طے شدہ مذاکرات سے ایک دن پہلے وہ آئندہ پیر کو سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں بتایا کہ ’اس کے بعد، میری ٹیم اپنے امریکی شراکت داروں کے ساتھ کام کرنے کے لیے سعودی عرب میں رہے گی۔ یوکرین امن میں سب سے زیادہ دلچسپی رکھتا ہے۔‘
خیال رہے کہ حال ہی میں امریکہ اور روس کے درمیان مذاکرات ریاض میں منعقد ہوئے تھے جس میں یوکرین تنازع سمیت متعدد بین الاقوامی مسائل زیرِ بحث آئے تھے۔
اس سے قبل جمعے کو ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وٹکوف نے کہا تھا کہ وہ روس کے ساتھ لڑائی ختم کرنے کے لیے فریم ورک پر یوکرین سے بات چیت کر رہے ہیں اور آئندہ ہفتے سعودی عرب میں یوکرین کی قیادت سے ملاقات طے ہے۔
اسٹیو وٹکوف نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کو بتایا تھا کہ ’ہم اب یوکرینیوں کے ساتھ ایک میٹنگ کے لیے بات چیت کر رہے ہیں۔ یہ (ملاقات) ممکنہ طور پر ریاض یا جدہ میں ہو گی۔‘
سعودی عرب میں ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وٹکوف نے کہا کہ ’میرے خیال میں امن معاہدے اور ابتدائی جنگ بندی کے لیے ایک فریم ورک تک پہنچنے کا منصوبہ ہے۔‘