Sunday, March 16, 2025, 5:22 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » شام میں سرکاری فورسز اور بشارالاسد کے حامیوں میں جھڑپیں

شام میں سرکاری فورسز اور بشارالاسد کے حامیوں میں جھڑپیں

دو روز کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی

by NWMNewsDesk
0 comment

شام میں برسرِ اقتدار حکومتی فورسز اور سابق صدر بشارالاسد کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 70 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

دو روز کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی ہے۔

شام میں انسانی حقوق پر نظر رکھنے والے ایک گروپ ‘سیرین اوبزرویٹری فار ہیومن رائٹس’ نے جمعے کو ایک بیان میں بتایا ہے کہ شام کی وزارتِ دفاع و داخلہ کے اہلکاروں اور جنگجوؤں کے درمیان خون ریز تصادم کے نتیجے میں 70 سے زیادہ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔

بحیرۂ روم کے ساحل پر واقع شام کے صوبے لتاکیہ میں حکومتی فورسز اور بشارالاسد کی حامی ملیشیاؤں کے درمیان جھڑپیں رپورٹ ہوئی ہیں۔

banner

لتاکیہ کے سیکیورٹی عہدیدار مصطفیٰ نیفاتی کا کہنا ہے کہ بشار الاسد کی ملیشیا کے متعدد گروہوں نے فورسز کی چیک پوسٹوں اور گشتی پارٹیوں پر منصوبہ بندی کے تحت حملے کیے جس کے نتیجے میں کئی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔ تاہم انہوں نے ہلاکتوں کی تعداد نہیں بتائی۔

گزشتہ روز سیرین اوبزرویٹری نے ایک بیان میں کہا تھا کہ جمعرات کو ساحلی قصبے جبلہ کے دیہات میں ہونے والی لڑائیوں میں 48 ہلاکتیں ہوئیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ گزشتہ برس دسمبر میں بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد اسد کے حامیوں کا جمعرات کو کیا جانے والا حملہ مہلک ترین ہے جس میں 16 سیکیورٹی اہلکار مارے گئے ہیں۔

دو طرفہ جھڑپوں کے دوران بشارالاسد کے حامی 28 جنگجو اور چار شہری بھی مارے گئے ہیں۔

متحارب گروہوں کے درمیان گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں فوری طور پر ہلاکتوں کی مجموعی تعداد کا معلوم نہیں ہو سکا ہے۔

واضح رہے کہ اس وقت برسرِ اقتدار حکمراں کی فورس ہیئت تحریر الشام (ایچ ٹی ایس) نے گزشتہ برس دسمبر میں تیزی سے پیش قدمی کرتے ہوئے صرف 11 دن میں ملک کے کئی شہروں پر قبضہ کر لیا تھا اور دارالحکومت دمشق میں داخل ہوکر 24 سال سے حکومت کرنے والے بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024