امریکا کی وزارت خارجہ نے کابل میں سفارتی مشن کی بحالی سے متعلق افواہوں کو ایک ایسے وقت میں مسترد کر دیا ہے، جب دو ہفتوں میں افغانستان کے حوالے سے اقوام متحدہ کا دوسرا اجلاس دوحہ میں منعقد ہونے والا ہے۔
امریکا نے کہا کہ ہمارے پاس مستقبل قریب میں سفارت خانہ کھولنے کا کوئی پروگرام نہیں ہے۔
اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ودانت پتل نے یہ بھی کہا کہ “امریکا افغانستان اور باقی دنیا میں طالبان سمیت دیگر افغانوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔”
انہوں نے افغانستان کے بارے میں دوحہ میں ہونے والے آئندہ اجلاس کے بارے میں کہا کہ امریکا اپنے اتحادیوں اور اقوام متحدہ کے ساتھ انسانی حقوق کے مسائل اور ساتھ ہی طالبان کے ساتھ بات چیت کے حوالے سے لڑکیوں اور خواتین کی تعلیم پر پابندیاں ہٹانے پر بھی بات کرے گا۔ پٹیل نے کہا، “تعلقات کو معمول پر لانے کا انحصار طالبان کے اپنے لوگوں کے حقوق اور ان کے رویے کے احترام پر ہے۔”