Thursday, March 13, 2025, 5:39 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کیخلاف 31 مارچ کے بعد سخت ایکشن کا فیصلہ

غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کیخلاف 31 مارچ کے بعد سخت ایکشن کا فیصلہ

وطن واپسی کی ڈیڈ لائن میں توسیع نہیں کی جائے گی، سیکیورٹی ذرائع

by NWMNewsDesk
0 comment

پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کے خلاف 31 مارچ 2025 کے بعد سخت ایکشن کا فیصلہ کرلیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کی وطن واپسی کی ڈیڈ لائن میں توسیع نہیں کی جائے گی۔

سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مقررہ تاریخ کے بعد افغان شہریوں کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی، ایسے افراد کو گرفتار کر کے ملک بدر کیا جائے گا۔

پاکستان میں مقیم تمام افغان شہریوں کو واضح ہدایات دی گئی ہے کہ وہ باعزت طور پر واپس چلے جائیں۔

banner

افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی بھی یکم اپریل 2025 سے ڈپورٹیشن کا عمل شروع کر دیا جائے گا، افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو باعزت واپسی کے لیے کافی وقت دیا جا چکا ہے۔

وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ یکم اپریل سے تمام غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی ملک بدری کا عمل شروع کردیا جائے گا۔

وفاقی وزارت داخلہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ غیر قانونی طور پر موجود غیر ملکیوں کی واپسی کا پروگرام (آئی ایف آرپی) یکم نومبر 2023 سے نافذ ہے اور اب تمام غیر قانونی غیر ملکی اور اے سی سی ہولڈرز کو 31 مارچ 2025 تک رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑ نے کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔

سکیورٹی ذرائع کےمطابق پاکستان میں بڑھتی دہشتگردی کے واقعات میں افغان شہریوں کے براہ راست ملوث ہونے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

4 مارچ 2025ء کو بنوں کینٹ خود کش حملوں میں فتنہ الخوراج کے 16 دہشتگرد جہنم واصل کئے گئے تھے، ان ہلاک خوارجین میں افغان دہشتگرد بھی شامل تھے اور اس حملے کی منصوبہ سازی افغان سرزمین پر کی گئی تھی۔

یاد رہے کہ وفاقی وزارت داخلہ نے افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو 31 مارچ 2025 تک پاکستان چھوڑنا کا حکم دیا ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024