اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان فائر بندی کا معاہدہ آج بدھ کو مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بجے سے عمل میں آ گیا۔
امریکی سرپرستی میں ہونے والے سیز فائر معاہدے کے مطابق اسرائیل 60 روز میں جنوبی لبنان سے اپنی فورسز کو واپس بلائے گا اور حزب اللہ کے زیر کنٹرول علاقے کا کنٹرول لبنانی حکومت سنبھالے گی۔
معاہدے کے مطابق حزب اللہ اپنے جنگجو اور اسلحے کو دریائے لطانی سے ہٹائے گی۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے بتایا کہ اس جنگ بندی کی مدت 60 روز ہے جس کا مقصد “مستقل جنگ بندی” کو یقینی بنانا ہے۔
بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں اپنے خطاب میں واضح کیا کہ “آئندہ ساٹھ روز تک لبنانی فوج اور حکومتی سیکورٹی فورسز تعینات کی جائیں گی اور یہ دونوں ایک بار پھر اپنی اراضی کا کنٹرول حاصل کریں گی”۔
انھوں نے مزید بتایا کہ اس معاہدے کے تحت جنوبی لبنان میں حزب اللہ کو دہشت گردی کا بنیادی ڈھانچہ دوبارہ بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اس کے مقابل اسرائیل آئندہ ساٹھ روز میں اپنی بقیہ فوج کو بتدریج واپس بلا لے گا۔
یہ جنگ بندی اسرائیل اور حزب اللہ کے بیچ ایک سال تک سرحد پار فوجی مقابلے اور دو ماہ کی کھلی جنگ کے بعد سامنے آئی ہے۔
نیتن یاہو کے دفتر کے مطابق سیکورٹی کابینہ نے اس معاہدے کی منظوری دی۔ اس حوالے سے دس وزراء نے اس کے حق میں جب کہ ایک نے اس کے خلاف ووٹ دیا۔