بھارت نے نئی دہلی میں تعینات کینیڈا کے سفارت کار کو طلب کرتے ہوئے کینیڈین وزیر کے حالیہ الزامات پر احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔ ساتھ ہی یہ الزام عائد کیا ہے کہ اوٹاوا کی حکومت بھارتی سفیروں کی جاسوسی کر رہی ہے۔
کینیڈا کے سینئر وزیر کی جانب سے بھارت کے وزیرِ داخلہ امیت شاہ پر سنگین الزام کے بعد بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ہفتے کو نئی دہلی میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ حکومت نے کینیڈین ہائی کمیشن کے نمائندے کے سامنے امیت شاہ پر عائد الزامات پر شدید احتجاج کیا ہے۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے ہفتے کو پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وزارتِ خارجہ نے کینیڈین حکام کی جانب سے بھارتی سفارتی عملے کی نگرانی کا معاملہ بھی اٹھایا ہے اور کہا ہے کہ کینیڈین حکومت سفارتی عملے کو ہراساں اور خوف زدہ کر رہی ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ بعض بھارتی سفارت کاروں نے کینیڈین حکومت کو آگاہ کیا ہے کہ ان کی مسلسل آڈیو اور ویڈیو نگرانی کی جا رہی ہے جب کہ ان کی کمیونی کیشن بھی انٹرسیپٹ کی جا رہی ہے۔ ہم ان اقدامات کو سفارتی اور قونصلر کنونشنز کی خلاف ورزی سمجھتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ اوٹاوا میں بھارت کے سفارت خانے اور قونصل خانے کا عملہ انتہا پسندی اور تشدد کے ماحول میں کام کر رہا ہے۔ کینیڈین حکومت کا یہ رویہ سفارتی آداب کے خلاف اور صورتِ حال کو مزید خراب کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امیت شاہ پر عائد کردہ الزامات بے بنیاد ہیں۔
واضح رہے کہ امیت شاہ کا شمار بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کے انتہائی قریبی ساتھیوں میں ہوتا ہے اور وہ حکومتی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سرکردہ رہنما بھی ہیں۔
کینیڈا کے نائب وزیرِ خارجہ ڈیوڈ موریسن نے حال ہی میں الزام عائد کیا تھا کہ کینیڈا میں سکھ علیحدگی پسندوں کو نشانہ بنانے کی مہم کے پیچھے بھارتی وزیرِ داخلہ امیت شاہ کا ہاتھ ہے۔
ڈیوڈ موریسن نے یہ بیان گزشتہ ہفتے پارلیمانی پینل کے سامنے پیش ہو کر دیا تھا۔
بھارت کے علیحدگی پسند سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو گزشتہ برس جون میں مسلح افراد نے کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا کے ایک گرودوارے کے باہر قتل کر دیا تھا۔
کینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے گزشتہ سال ستمبر میں اپنے ایک بیان میں بھارت کو اس قتل کا ذمے دار ٹھہرایا تھا جس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوئی تھی۔
بھارت کا یہ مؤقف رہا ہے کہ کینیڈا نے ان الزامات سے متعلق کبھی بھی شواہد پیش نہیں کیے۔